حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر ملتان پاکستان میں ہونے والی جھوٹی ایف آئی آرز، بلاجواز مشی واک کو روکنے، خواتین کو ہراساں کرنے و جلوس عزاء کے شرکا پر تشدد کرنے کے بعد انتظامیہ کی طرف سے مختلف علمائے کرام اور مشی واک کے منتظمین کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل اور وفاق علمائے شیعہ پاکستان کے رہنما علامہ اختر حسین نسیم، علامہ علی رضا نقوی، علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ ڈاکٹر کاظم نقوی، مولانا علی رضا نجفی، مولانا مظہر عباس، مولانا غلام رضا شاہد نے کہا کہ انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے جو عاشقانِ حسین محب وطن پاکستانیوں کو اپنا مذہبی فریضہ ادا کرنے سے زبردستی روک رہی ہے۔
واضح رہے کہ چہلم حضرت امام حسین علیہ السّلام میں شرکت کے لئے شیر شاہ اور مظفر آباد سے نکلنے والے خواتین و حضرات جب پل مظفر آباد پر پہنچے تو ایس او مظفر آباد بشیر جٹ نے اہل کاروں کے ساتھ راستہ روک لیا اور خواتین پر تشدد کیا اور دھاوا بول دیا۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ منتظمین اور علمائے کرام پر چوری اور ڈکیتی کا جھوٹی ایف آئی آر درج کر لی گئی تھی۔
پریس کانفرنس کے دوران علماء نے کہا کہ ہم اس گھٹیا عمل کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ ہم حسینی راستے پہ چل رہے ہیں اور یزیدی سوچ رکھنے والے لوگوں کو کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے چاہیے اس کے لئے ہمیں اپنا خون ہی بہانا پڑے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر فوری طور پر ایف آئی آر واپس نہ لی گئی تو ہم باقاعدہ طور پر کسی سخت لائحہ عمل اختیار کرنے پہ مجبور ہو جائیں گے۔
مقررین نے کہا کہ میڈیا کے توسط سے انتظامیہ سے گزارش ہے کہ فی الفور ملتان میں ہونے والی تمام ایف آئی آر خارج کی جائیں۔
اس موقع پر بشارت قریشی، ایڈوکیٹ اظہر بلوچ، حسنین بخاری، سید وسیم زیدی، ایڈووکیٹ فہیم جعفر، عون رضا انجم اور نوید بخاری موجود تھے۔